کیا صوفی و ملا کو خبر میری جنوں کی
افلاطون اعیان و عرفان کا پر چارک تھا۔ سقراط توحید و نیکی کا علم بردار تھا۔ارسطو عقل و منطق کا حامی تھا۔ اشعریہ ایمان باالغیب کے مبصر و مفسیر کے روپ میں روحانیت کا روپ دھارا۔ مذہبی انتہا پسندی سے دور محبت اور انسان دوستی کا درس دیا، علماءو فقہا مسلکی تعبیروں میں اتنا الجھے کہ بقول حافظ شیرازی ”شد پریشاں خواب من از کژت تعبیر ھا“۔ بعض شعبدہ باز صوفیوں کی اہلیت نے سلفی مکتبہ فکر کو جنم دیا۔رد عمل میں ولایت سے ہی انکار کردیا۔ پال بلحائیمر اپنی کتاب میں رقم طراز ہیں کہ تحت کائنات صلیب ہے وہ روحانی مکاشفوں میں ”روح مقدس“کے نزواہ اور اثرات کے قائل ہیں میتھیو کی بائیل رقم ہے خوت مسیح ؑ نے اپنے