زاہد ملک ۔۔۔۔۔جہاں بھی گئے داستان چھوڑ آئے
یادش بخیر، یہ جنوری یا فروری 1975ءکی بات ہے۔ وزارت اطلاعات کے ایک ذیلی محکمہ پاکستان نیشنل سنٹر سیالکوٹ میں احباب کی ایک محفل جمی ہوئی ہے، خوش گپیاں ہو رہی ہیں، قہقہے لگ رہے ہیں بے تکلف ماحول میں کوئی لطیفہ سنا رہا ہے کسی کی طرف سے دلچسپ اور سچا واقعہ آرہا ہے کوئی حسب موقع اور برمحل شعر پیش کررہا ہے ایسے میں مرکزی نشست پر فروکش، ہلکے نیلے رنگ کے سوٹ، ٹائی میں ملبوس جاذب نظر شخصیت والے صاحب ایک سچے واقعہ کا بیان شروع کرتے ہیں۔ ”ایک مرتبہ حضرت علامہ اقبال ریل گاڑی