Saturday 15 October 2016

30 October ka tarih nahi badlega. Imran Khan


 تیسں اکتو بر کی  تاریخ نہیں بدلے گا، نواز شریف کی استعفی تک اسلام اباد بند رہیگا۔ نوائے وقت

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ہم کرپٹ مافیا سے آزادی کیلئے نکل رہے ہیں، اسلام آباد میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مجمع 30 اکتوبر کو ہوگا، 30 اکتوبر کی تاریخ آگے پیچھے بھی ہو سکتی ہے۔ دھرنے کی وجہ سے پہلی بار جوڈیشل کمیشن بنا، اب ہم کامیابی ملنے تک بیٹھے رہیں گے، ہماری کامیابی نواز شریف کااستعفیٰ یا احتساب ہے۔ میں عوام کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف نکل رہا ہوں، حکومت ہمارے سڑکوں پر آنے سے بہت پریشان ہے۔ یہ خود کرپٹ
ہیں تو باقی سب کو بھی کرپٹ کہتے ہیں، جب سڑکوں پر لوگ ہی لوگ ہوں گے تو دفتر کیسے کھلیں گے، نوازشریف کرپٹ مافیا کے سردار ہیں۔ آصف زرداری اور نواز شریف کے مفادات ایک ہیں، نوازشریف کو مضبوط کرنے والے خورشید شاہ ہیں۔ عوام تبدیلی کیلئے بے تاب ہیں، اس نظام کو بچانے والا کبھی میرے ساتھ نہیں آئیگا، دھرنے کے وقت بھی یہ سب ایک ہوگئے تھے۔ عوام کے سڑکوں پر آنے سے ان کی دکانیں بند ہوجائیں گی۔ بلاول بھٹو کو سیاست سکھانے والے انکل چاہئیں۔ بلاول کو فضل الرحمن، الطاف حسین جیسے انکل چاہئیں۔ میں بلاول کو سیاست نہیں سکھا سکتا۔ الطاف حسین کو زرداری، مشرف اور نوازشریف نے چلنے دیا۔ سب کو پتہ تھا الطاف کے ”را“ سے تعلقات ہیں۔ زرداری ٹیکس دیتا ہے نہ نوازشریف دونوں کرپٹ ہیں۔ علاوہ ازیں ایک بیان میں عمران خان نے کہا ہے کہ شریف برادران کے شاہانہ طرز حکومت کی شدید مذمت کرتے ہےں۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کو اپنے عہدوں سے فوری الگ ہوکرخود کو احتساب کےلئے پیش کرنا چاہئے۔ اقتدار میں آکر ذاتی مفادات سمیٹنا اور نجی کاروبار کی افزائش کرنا نوازشریف کی ترجےح رہی ہے۔ کپاس کے پیدواری علاقوں میں شوگر مل لگانے پر ہائیکورٹ کی جانب سے عائد پابندی ہوا میں اُڑا کر نواز شریف نے ثابت کیا کہ انہوں نے ہمیشہ سے خود کو ملکی قوانین سے ماورا اور بالاتر سمجھا ہے۔ علاوہ ازیں ٹوئٹر پیغام میں عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بجٹ کے اعدادوشمار بوگس تھے اور ان کا یہ ایوارڈ بھی بوگس ہے۔
عمران خان

No comments:

Post a Comment

Back to Top