سیا پا فروشی
کسی ”ٹھاکر“ کی موت پر ماتم کنائی کرنے والی کمّی عورتوںکی طرح ٹی وی سکرینوں پر سیاپا فروشی میں مصروف کلاکاروں کو نجانے کیوں احساس نہیں ہو رہا کہ وزیراعظم نواز شریف کو ”مودی کا یار“ قرار دینا ہی کافی سنگین الزام تھا۔ بات اس طعنے سے بڑھا کر جہاں لے جائی جا رہی ہے وہ ہمارے دشمن تو رہے ایک طرف، دیرینہ اور مخلص دوستوں کو بھی بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دے گی۔
ہفتے کا سارا دن میری ٹھوس اطلاعات کے مطابق اعلیٰ ترین ریاستی اور سرکاری سطح پر چند ملاقاتوں کے بعد کچھ انتظامات طے کئے گئے ہیں۔ مجوزہ انتظامات، اس شور و غوغا پر قابو پانے میں کافی حد تک کارآمد